Sunday, 25 December 2016

نحوست اور سعادت (زحل اور مشتری)
M shahzad astro healer cell & whats app 00923068913362
اللہ تعالی نے دنیا میں متضاد چیزیں پیدا کی ھیں جیسے زمین آسمان مرد عورت میٹھا نمکین ٹھنڈا گرم عروج زوال نحوست سعادت اسمیں
 اللہ تعالی کی حکمت پوشیدہ ھے اللہ نے انسان کو تغیر پسند پیدا کیا ھے اسلیے وہ ایک سے ماحول اور جگہ میں زیادہ عرصہ ٹک کر بیٹھ نہیں سکتا اگر ایسا ھوتا تو جب حضرت موسی کے زمانے میں من و سلوی اتارتے تھے تو انسان اس پر صبر کرتا کیونکہ انسان کی فطرت میں تغیر و تبدل ھے اسلیے اللہ نے دنیا میں متضاد چیزیں پیدا کی ھیں جوکہ عین فطرت پر ھیں میرا موضوع چونکہ نجوم ھے اسلیے میں اسی حوالے سے بات کروں گا جب ھم زایچہ بناتے ھیں تو اس میں سعد ستارے بھی ھوتے ھیں اور نحس بھی اسلیے آپ نے دیکھا ھو گا کبھی بھی ایک بندا تمام معاملات زندگی میں نہ خوشحال ھوتا ھے نہ ھی بد حال بلکہ وہ کسی معاملے میں بہت خوش اور کسی معاملے میں بہت بد نصیب ھوتا ھے جیسے ایک بندے کہ پاس بہت دولت ھے مگر گھر کا سکون نہیں ھے کسی کی بیوی تابعدار ھے مگر اولاد نا فرمان ھے کسی کے پاس گھریلو سکون ھے مگر صحت نہیں یعنی کہ کچھ پہلو زندگی کے بہت خوبصورت ھوتے ھیں اور کچھ تکلیف دہ اسکی وجہ کیا ھے میرا علم مجھے بتاتا ھے کہ یہاں مشتری کی سعادت پڑتی ھے وہ پہلو خوبصورت ھوتا ھے اور یہاں زحل کی نحوست پڑتی ھے وہ پہلو تکلیف دہ ھوتا ھے مثلا برج حمل کے لوگ آج کل بیوی سے خوشگوار تعلقات کا مزا لے رھیں ھیں مگر انکی ترقی رکی ھویی ھے اور برے کاموں میں ملوث ھو رھے ھیں اسکی وجہ مشتری کا سعد ھو کر شادی والے خانے میں ھونا اور زحل کی ںھوست کا روحانیت کے خانہ میں ھونا ھے ایسے ھی جوزا والے اولاد علم کے معملے میں خوش ھیں تو بیوی کے معاملے میں تنگ یہ سب مشتری اور زحل کے ھمارے زایچہ میں اثرات ھیں زحل ایک معلم ستارہ ھے اسکی نحوست بہت بری ھوتی ھے اسکو زحل خانہ خراب بھی کہتے ھین جو اسکی نحوست کی زد میں آجاے اسکا خانہ خراب ھو جاتا ھے بنتے بنتے کام بگھڑنے لگتے ھیں ھر کام میں رکاوٹ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ھے اپنے پراے ساتھ چھوڑ دیتے ھیں بندے کو سمجھ نہیں آتی اس کے ساتھ ھو کیا رھا ھے آج کلا برج عقرب قوس اور جدی اسکی زد میں ھیں یا جنکی تاریخ پیدایش 23 اکتوبر سے 23 جنوری ھے یا جنکا نام کا پہلا حرف س ش خ ف م ج ن ھے انکو اسکا تدارک کروانا چاھیے تاکہ وہ بھی خوشی سمیٹ سکیں اسکا کویی اپاے کرواے

No comments:

Post a Comment